Wednesday 13 June 2012

نبی کا نام مرکب نہیں ہوتا۔ مرزا صاحب کا نام مرکب تھا

(۱) یہ معیار کہاں لکھا ہے۔ بھلانام کے مرکب یا مفرد ہونے کا نبوت کے ساتھ کیا تعلق ؟


۔ (۲) قرآن مجید میں ہے:۔
۔’’اِذْ قَالَتِ الْمَلَائِکَةُ یٰمَرْیَمُ اِنَّ اللہَ یُبَشِّرُکِ بِکَلِمَةِ مِّنْہُ اسْمُہُ الْمَسِیْحُ عِیْسیٰ ابْنُ مَرْیَمَ وَجِیْھًا فِی الدُّنْیَا‘‘۔
( اٰل عمران :۴۶)
اس آیت میں فرشتے نے حضرت عیسیٰ کا نام ”اِسْمُہُ مَسِیْحُ عِیْسیٰ ابْنَ مَرْیَمَ “بتایا ہے جو مرکب ہے ۔

۔ (۳) ”اسماعیل“ بھی مرکب ہے اِسْمَعْ اور اِیل جس کا ترجمہ ہے ”سن لی“ اللہ نے میری! یعنی اللہ نے میری دعا سن لی۔

No comments:

Post a Comment