(۱) یہ معیار کہاں لکھا ہے۔ بھلانام کے مرکب یا مفرد ہونے کا نبوت کے ساتھ کیا تعلق ؟
۔ (۲) قرآن مجید میں ہے:۔
۔’’اِذْ قَالَتِ الْمَلَائِکَةُ یٰمَرْیَمُ اِنَّ اللہَ یُبَشِّرُکِ بِکَلِمَةِ مِّنْہُ اسْمُہُ الْمَسِیْحُ عِیْسیٰ ابْنُ مَرْیَمَ وَجِیْھًا فِی الدُّنْیَا‘‘۔
( اٰل عمران :۴۶)
اس آیت میں فرشتے نے حضرت عیسیٰ کا نام ”اِسْمُہُ مَسِیْحُ عِیْسیٰ ابْنَ مَرْیَمَ “بتایا ہے جو مرکب ہے ۔
۔ (۳) ”اسماعیل“ بھی مرکب ہے اِسْمَعْ اور اِیل جس کا ترجمہ ہے ”سن لی“ اللہ نے میری! یعنی اللہ نے میری دعا سن لی۔
۔ (۲) قرآن مجید میں ہے:۔
۔’’اِذْ قَالَتِ الْمَلَائِکَةُ یٰمَرْیَمُ اِنَّ اللہَ یُبَشِّرُکِ بِکَلِمَةِ مِّنْہُ اسْمُہُ الْمَسِیْحُ عِیْسیٰ ابْنُ مَرْیَمَ وَجِیْھًا فِی الدُّنْیَا‘‘۔
( اٰل عمران :۴۶)
اس آیت میں فرشتے نے حضرت عیسیٰ کا نام ”اِسْمُہُ مَسِیْحُ عِیْسیٰ ابْنَ مَرْیَمَ “بتایا ہے جو مرکب ہے ۔
۔ (۳) ”اسماعیل“ بھی مرکب ہے اِسْمَعْ اور اِیل جس کا ترجمہ ہے ”سن لی“ اللہ نے میری! یعنی اللہ نے میری دعا سن لی۔
No comments:
Post a Comment